جمعہ، 1 جنوری، 2021

ہم سے بدل گیا وہ نگاہیں تو کیا ہوا

 ہم سے بدل گیا وہ نگاہیں تو کیا ہوا

زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کئے بغیر


گزرے دنوں میں جو کبھی گونجے تھے قہقہے

اب اپنے اختیار میں وہ بھی نہیں رہے

قسمت میں رہ گئی ہیں جو آہیں تو کیا ہوا

صدمہ یہ جھیلنا ہے شکا یت کئے بغیر


وہ سامنے بھی ہوں تو نہ کھولیں گے ہم زباں 

لکھی ہے اس کے چہرے پہ اپنی ہی داستاں 

اُس کو ترس گئی ہیں یہ باہیں تو کیا ہوا 

وہ لوٹ جائے ہم پہ عنایت کئے بغیر 


پہلے قریب تھا کوئی اب دوریا ں بھی ہیں

انسان کے نصیب میں مجبوریاں بھی ہیں

اپنی بدل چکا ہے وہ راہیں تو کیا ہوا

ہم چپ رہیں گے اسکو ملامت کئے بغیر


زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کئے بغیر💔💔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Hi guys this blog is only for poetry.