ہم سے بدل گیا وہ نگاہیں تو کیا ہوا
زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کئے بغیر
گزرے دنوں میں جو کبھی گونجے تھے قہقہے
اب اپنے اختیار میں وہ بھی نہیں رہے
قسمت میں رہ گئی ہیں جو آہیں تو کیا ہوا
صدمہ یہ جھیلنا ہے شکا یت کئے بغیر
وہ سامنے بھی ہوں تو نہ کھولیں گے ہم زباں
لکھی ہے اس کے چہرے پہ اپنی ہی داستاں
اُس کو ترس گئی ہیں یہ باہیں تو کیا ہوا
وہ لوٹ جائے ہم پہ عنایت کئے بغیر
پہلے قریب تھا کوئی اب دوریا ں بھی ہیں
انسان کے نصیب میں مجبوریاں بھی ہیں
اپنی بدل چکا ہے وہ راہیں تو کیا ہوا
ہم چپ رہیں گے اسکو ملامت کئے بغیر
زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کئے بغیر💔💔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
Hi guys this blog is only for poetry.