محسن نقوی
تمہیں جب رو برو دیکھا کریں گے
یہ سوچا ہے بہت سوچا کریں گے
نظر میں چودھویں کا چاند ہو گا
سمندر کی زباں بولا کریں گے
بلا سے وصل کی رت ہو کہ ہجراں
تمہارے سامنے رویا کریں گے
کبھی تو سرخرو ٹھہریں گے جذبے
تمہیں خط خون سے لکھا کریں گے
زمین جب سورجوں سے جا ملے گی
گھنے پیڑوں کے سائے کیا کریں گے ؟
تمہارا عکس جب اترے گا دل میں
بدن میں آئینے.......... ٹوٹا کریں گے
جو اپنے آپ میں گم ہو چکے ہیں
وہ خود کو خود پہ کیا افشا کریں گے ؟
بچھڑنا ہے تو یہ طے کر لیں اب سے
جدائی کا سفر تنہا کریں گے ..........!
نہ آئے گا کوئی الزام تجھہ پر
ہم اپنے آپ کو رسوا کریں گے
وہ بستی سے ادھر برگد اکیلا
ہم اس کے سائے میں بیٹھا کریں گے
اس الجھن میں کٹی ہے عمر محسن
کہ پل دو پل میں ہم کیا کیا کریں گے ؟
تمہیں جب رو برو دیکھا کریں گے
یہ سوچا ہے بہت سوچا کریں گے
نظر میں چودھویں کا چاند ہو گا
سمندر کی زباں بولا کریں گے
بلا سے وصل کی رت ہو کہ ہجراں
تمہارے سامنے رویا کریں گے
کبھی تو سرخرو ٹھہریں گے جذبے
تمہیں خط خون سے لکھا کریں گے
زمین جب سورجوں سے جا ملے گی
گھنے پیڑوں کے سائے کیا کریں گے ؟
تمہارا عکس جب اترے گا دل میں
بدن میں آئینے.......... ٹوٹا کریں گے
جو اپنے آپ میں گم ہو چکے ہیں
وہ خود کو خود پہ کیا افشا کریں گے ؟
بچھڑنا ہے تو یہ طے کر لیں اب سے
جدائی کا سفر تنہا کریں گے ..........!
نہ آئے گا کوئی الزام تجھہ پر
ہم اپنے آپ کو رسوا کریں گے
وہ بستی سے ادھر برگد اکیلا
ہم اس کے سائے میں بیٹھا کریں گے
اس الجھن میں کٹی ہے عمر محسن
کہ پل دو پل میں ہم کیا کیا کریں گے ؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
Hi guys this blog is only for poetry.