ہفتہ، 6 جون، 2020

تمہیں جب رو برو دیکھا کریں گے

محسن نقوی

تمہیں جب رو برو دیکھا کریں گے
یہ سوچا ہے بہت سوچا کریں گے

نظر میں چودھویں کا چاند ہو گا
سمندر کی زباں بولا کریں گے

بلا سے وصل کی رت ہو کہ ہجراں
تمہارے سامنے رویا کریں گے

کبھی تو سرخرو ٹھہریں گے جذبے
تمہیں خط خون سے لکھا کریں گے

زمین جب سورجوں سے جا ملے گی
گھنے پیڑوں کے سائے کیا کریں گے ؟

تمہارا عکس جب اترے گا دل میں
بدن میں آئینے.......... ٹوٹا کریں گے

جو اپنے آپ میں گم ہو چکے ہیں
وہ خود کو خود پہ کیا افشا کریں گے ؟

بچھڑنا ہے تو یہ طے کر لیں اب سے
جدائی کا سفر تنہا کریں گے ..........!

نہ آئے گا کوئی الزام تجھہ پر
ہم اپنے آپ کو رسوا کریں گے

وہ بستی سے ادھر برگد اکیلا
ہم اس کے سائے میں بیٹھا کریں گے

اس الجھن میں کٹی ہے عمر محسن
کہ پل دو پل میں ہم کیا کیا کریں گے ؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Hi guys this blog is only for poetry.