
احباب! اُداس poetry collection بلاگ کا بنیادی مقصد اردو شاعری کی اردو رسم الخط میں ترویج کر کے اسے موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ بنانا ہے۔ آپ میں سے جو احباب اپنی شاعری/کلام کو بلاگ کی زینت بنوانا چاہیں، وہ مجھ سے رابطہ کر کے اپنا کلام بذریعہ ای میل بھجوا سکتے ہیں، دس یا اس سے زائد غزلیات و منظومات بھجوانے والے شعراء و شاعرات کے نام سے ان کا ایک الگ سے زمرہ بھی بنا دیا جائے گا
ہفتہ، 6 جون، 2020
یہ جو ننگ تھے یہ جو نام تھے مجھے کھا گئے
#خورشید_رضوی.. ہااااااۓ کوئی جواب نہیں ملاحظہ ہو
یہ جو ننگ تھے یہ جو نام تھے مجھے کھا گئے
یہ خیال پختہ جو خام تھے مجھے کھا گئے
کبھی اپنی آنکھ سے زندگی پہ نظر نہ کی
وہی زاویے کہ جو عام تھے مجھے کھا گئے
میں عمیق تھا کہ پلا ہوا تھا سکوت میں
یہ جو لوگ محو کلام تھے مجھے کھا گئے
وہ جو مجھ میں ایک اکائی تھی وہ نہ جڑ سکی
یہی ریزہ ریزہ جو کام تھے مجھے کھا گئے
یہ عیاں جو آب حیات ہے اسے کیا کروں
کہ نہاں جو زہر کے جام تھے مجھے کھا گئے
وہ نگیں جو خاتم زندگی سے پھسل گیا
تو وہی جو میرے غلام تھے مجھے کھا گئے
میں وہ شعلہ تھا جسے دام سے تو ضرر نہ تھا
پہ جو وسوسے تہہ دام تھے مجھے کھا گئے
جو کھلی کھلی تھیں عداوتیں مجھے راس تھیں
یہ جو زہر خندہ سلام تھے مجھے کھا گئے
انتخاب ملک آصف
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
Hi guys this blog is only for poetry.