
احباب! اُداس poetry collection بلاگ کا بنیادی مقصد اردو شاعری کی اردو رسم الخط میں ترویج کر کے اسے موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ بنانا ہے۔ آپ میں سے جو احباب اپنی شاعری/کلام کو بلاگ کی زینت بنوانا چاہیں، وہ مجھ سے رابطہ کر کے اپنا کلام بذریعہ ای میل بھجوا سکتے ہیں، دس یا اس سے زائد غزلیات و منظومات بھجوانے والے شعراء و شاعرات کے نام سے ان کا ایک الگ سے زمرہ بھی بنا دیا جائے گا
ہفتہ، 6 جون، 2020
Hawa q bol jatie hai
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منتخب کلام
ہوا کیوں بھول جاتی ہے ؟؟
کہ اپنے رتجگے تیرا اثاثہ ہیں
ہماری جاگتی راتوں کی ساری کرچیاں
آنکھوں میں چبھتی ہیں
تو کچھ یاد آتا ہے !!
سفر ، آوارگی ، ہجر و وصال دلفگاراں
محفل لالہ رخاں ، عکس ہجوم گلغزاراں ، " ماتم یاراں "
ہوا ______اندھی ہوا___!!
جب بھی تھکے ہارے پرندوں کی طرح
خود ٹوٹ کر بکھرے ہوۓ پتے
زمیں کی خاک چنتی ہے
بھٹکتے رہروؤں کے نقش پا
رستوں کی پتھریلی ہتھیلی سے اٹھاتی ہے
کسی اجڑے ہوۓ کھنڈر کی خامشی
جب سنسناتی ہے !!
ہوا کیوں بھول جاتی ہے ؟؟
کہ ہم اپنے کواڑوں کو تیری دستک سے پہلے
اپنے بوسیدہ گریبانوں کی صورت کھول دیتے ہیں
تیری خاطر ہم اپنی آنکھوں میں
ستارے گھول دیتے ہیں
مگر کب تک ؟
تجھے تو خیر یوں بھی راس ہے
صدیوں کا سناٹا ، سفر ، آوارگی
موسم کی بے مہری
مگر کب تک ؟؟
ہماری آنکھوں میں چبھتے رتجگے کب تک ؟
خود اپنے آپ ملنے میں حائل " فاصلے " کب تک ؟
ہوا کیوں بھول جاتی ہے ؟
کہ ہم تیرے سوا اپنے بھی "کچھ لگتے " تو ہیں آخر !
ہوا تجھ سے جو ممکن ہو
تو صدیوں کی تھکن اشکوں سے دھونے دے
ہمیں کھل کے رونے دے
دل بے مہر کو چبھتے ہوۓ خوابوں کے
پس منظر میں کھونےدے ؟؟
ہوا ___ پل بھر کو سونے دے ___!
(غزل)
لبوں پہ حرف رجز ہے زرہ اتار کے بھی
میں جشن فتح مناتا ہوں جنگ ہار کے بھی
اسے لبھا نہ سکا میرے بعد کا موسم
بہت اداس لگا خال و خد سنوار کے بھی
اب ایک پل کا تغافل بھی سہہ نہیں سکتے
ہم اہل دل کبھی عادی تھے انتظار کے بھی
وہ لمحہ بھر کی کہانی کہ عمر بھر میں کہی
ابھی تو خود سے تقاضے تھے اختصار کے بھی
زمین اوڑھ لی ہم نے پہنچ کے منزل پر
کہ ہم پہ قرض تھے کچھ گرد رہ گزار کے بھی
مجھے نہ سن مرے بے شکل اب دکھائی تو دے
میں تھک گیا ہوں فضا میں تجھے پکار کے بھی
مری دعا کو پلٹنا تھا پھر ادھر محسنؔ
بہت اجاڑ تھے منظر افق سے پار کے بھی..!
(غزل)
دشتِ ہجراں میں نہ سایہ، نہ صدا تیرے بعد
کتنے تنہا ہیں، تیرے آبلہ پا تیرے بعد
عکس و آئینہ میں اب ربط ہو کیا تیرے بعد
ہم تو پھرتے ہیں خود اپنے سے خفا تیرے بعد
لب پہ اک حرفِ طلب تھا، نہ رہا تیرے بعد
دل میں تاثیر کی خواہش، نہ دعا تیرے بعد
پیرہن اپنا سلامت، نہ قبا تیرے بعد
وہی ہم ہیں، وہی صحرا کی ردا تیرے بعد
درد سینے میں ہوا نوحہ سرا تیرے بعد
دل کی دھڑکن ہے کہ ماتم کی صدا تیرے بعد
کیسے رنگوں کے بھنور، کیسی حنا تیرے بعد
اپنا خوں اپنی ہتھیلی پہ سجا تیرے بعد
تجھ سے بچھڑا تو مرجھا کے ہوا برد ہوا
کون دیتا مجھے کهلنے کی دعا تیرے بعد
تو کہ سمٹا تو، رگ جاں کی حدوں میں سمٹا
میں کہ بکهرا تو، سمیٹا نہ گیا تیرے بعد
یہ الگ بات کہ، افشاں نہ ہوا تو ورنہ
میں نے کتنا تجھے محسوس کیا تیرے بعد
ملنے والے کئی مفہوم پہن کر آئے
کوئی بھی چہرہ نہ آنکھوں نے پڑھا تیرے بعد
میری دکھتی ہوئی آنکھوں سے گواہی لینا
میں نے سوچا تجھے اپنے سے سوا تیرے بعد
جان_محسن میرا حاصل، یہی مبہم سطریں
شعر کہنے کا ہنر بھول گیا تیرے بعد...!
(غزل)
تمام عمر وہی قصہ سفر کہنا
کہ آسکا نا ہمیں اپنے گھر کو گھر کہنا
جو دن چڑھے تو تیرے وصل کی دعا کرنا
جو رات ہو تو دعا ہی کو بے اثر کہنا
یہ کہہ کے ڈوب گیا آج آخری سورج
کے ہو سکے تو اسی شب کو اب سحر کہنا
میں اب سکوں سے رہوں گا کہ آ گیا ہے مجھے
کمالِ بے ہنری کو بھی اِک ہنر کہنا
وہ شخص مجھ سے بہت بدگمان سا رہتا ہے
یہ بات اس سے کہو بھی تو سوچ کر کہنا
کبھی وہ چاند جو پوچھے کے شہر کیسا ہے
بجھے بجھے ہوئے لگتے ہیں بام و در کہنا
ہمارے بعد عزیزوں ہمارا افسانہ
کبھی جو یاد بھی آئے تو مختصر کہنا
وہ ایک میں کے میرا شہر بھر کو اپنے سوا
تیری وفا کے تقاضوں سے بے خبر کہنا
وہ اِک تُو کہ تیرا ہر کسی کو میرے بغیر
معاملاتِ محبت میں معتبر کہنا
وفا کی طرز ہے محسؔن کے مصلحت کیا ہے
یہ تیرا دشمن جان کو بھی چارہ گر کہنا...!
✍... محسؔن نقوی(شاعر درد)
#MWAQAS...?#انتخاب
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
Hi guys this blog is only for poetry.