پیر، 24 اگست، 2020

خدا کے بندے میں رو پڑوں گا اگر کسی دن دوبارہ مجھ سے

 خدا کے بندے میں رو پڑوں گا اگر کسی دن دوبارہ مجھ سے

 محبتوں کا سوال پوچھا زوال پوچھا میں رو پڑوں گا 

 میں اس کے دل میں رہا ہوں لیکن اب اس کے دل سے نکل چکا ہوں 
وہ اپنی رہ پر چلا گیا ہے میں اپنی رہ پر چلا گیا ہوں
 اب اس سے زیادہ کوئی بھی مجھ سے سوال پوچھا میں رو پڑوں گا
 تھا میری آنکھوں کا جو بھی تارا سبھی سے زیادہ تھا مجھ کو پیارا 
تھا مری چلمن کا اک ستارا وہ مجھ سے کیسے بچھڑ گیا ہے کمال پوچھا میں رو پڑوں گا 
.. خدارا اب بھی ہے میری چاہت وہ مجھ سے چاہے بچھڑ گیا ہے 
خدارا سن لے کبھی بھی اس پر زوال آیا میں رو پڑوں گا 
.... ابھی میں خوش ہوں ابھی وہ بھولی ہوئی ہے مجھ کو
 مگر اچانک کبھی جو اس کا خیال آیا میں رو پڑوں گا 
..... وہ اس کے ہونٹوں کی مسکراہٹ اور اس کے چہرے کی روشنی پر
 کبھی خدایا جو ان اندھیروں کا جال آیامیں رو پڑوں گا

1 تبصرہ:

Hi guys this blog is only for poetry.