منگل، 19 جنوری، 2021

حضور آپ کا بھی احترام کرتا چلوں

 حضور آپ کا بھی احترام کرتا چلوں

ادھر سے گزرا تھا سوچا سلام کرتا چلوں.. 


نگاہ و دل کی یہی آخری تمنّا ہے

تمہاری زُلف کے سائے ميں شام کرتا چلوں.. 


انہيں يہ ضِد کہ مجھے ديکھ کر کسی کو نہ ديکھ

ميرا يہ شوق کہ سب سے کلام کرتا چلوں.. 


يہ ميرے خوابوں کی دُنيا نہيں سہی، ليکن

اب آ گيا ہوں تو دو دن قيام کرتا چلوں.. 


تمہارے حُسن سے جاگے تمام ہنگامے

ميں دو ہی لفظوں ميں قِصّہ تمام کرتا چلوں.. 


ميرے کلام کی شاداب سادگی اچھی

عوام سن کے مزے ليں ميں نام کرتا چلوں.. 


شاداب لاہوری😍

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Hi guys this blog is only for poetry.