ہفتہ، 20 جون، 2020

بچھڑ نے سے ذرا پہلے وہ دل کی شادمانی بس تم اوجھل یہ دل بوجھل ہماری زندگانی بس

بچھڑ نے سے ذرا پہلے وہ دل کی شادمانی بس
تم اوجھل یہ دل بوجھل ہماری زندگانی بس

اُنھیں ہسنے ہسانے کی جو عادت ڈال دی ہم نے
ذرا دکھڑا سنائیں تو وہ بولیں یہ کہانی بس

بہت ساغر بہت مے تھی بہت تھے حوصلےدل کے
تبھی ہم نے یہ سوچا تھا تمہاری حکمرانی بس

بہت ہم مل لیے تم سے تمہارے نیک جذبوں سے
ہمیں خود سے بھی ملنے دو تمہاری مہربانی بس

سرِ محشر عبادت کا سوال آیا تو کہہ دیں گے
درِ جاناں پہ اک سجدہ ہے اپنی بندگانی بس

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Hi guys this blog is only for poetry.