محبت کے اصولوں سے
کبھی الجھا نہیں کرتے
یہ الحاد حقیقت ھے،
سنو ایسا نہیں کرتے
بہت کم ظرف لوگوں سے
بہت محتاط رھتے ھیں
بنا سوچے سمندر میں
یونہی اترا نہیں کرتے
تیری ساقی سخاوت پہ میں
سانسیں وار دوں لیکن
میرے کامل کا فرماں ھے
کبھی بہکا نہیں کرتے
محبت سے ضروری ھے
غم دنیا کا افسانہ
محبت کے حسیں قصوں میں
کھو جایا نہیں کرتے
جسے دیکھو ،
اسے سوچو ،
جسے سوچو ،
اسے پاؤ
جسے نہ پا سکو...
اسکو کبھی دیکھا نہیں کرتے
مجھے تائب ،
وفا بردار لوگوں سے شکایت ھے
بہت تنقید کرتے ھیں ،
مگر اچھا نہیں کرتے....!!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
Hi guys this blog is only for poetry.